کس طرح کہیں کہ آساں ہے یہ زندگی

Poet: Khalid Pervez By: Khalid, Sokin Wind, Pasrur, Sialkot

کس طرح کہیں کہ آساں ہے یہ زندگی
ہر غم کے بعد اک نیا غم ملتا ہے

دانائی نہیں رعنائی، ہے عجب گفت و شنید
ہر لفظ سے بےحیائی کو جنم ملتا ہے

میخانے میں محفلیں، ہیں قحبہ خانے رواں
نہیں مسجد میں بندہ جہاں رب کا کرم ملتا ہے

حد کی دیواروں کو توڑنے کے لئے
ہر کسی کا نیا عزم ملتا ہے

ہم جس بھی فلک پی گئے ہوئی اشکبار آنکھیں
خالد اب قسمت کا ستارا مدھم ملتا ہے
 

Rate it:
Views: 541
27 Oct, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL