کس قدر مجبور ہو گیا ہیں وہ
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaوہ پیار کرتا ہیں پر 
 اب بتا نہیں سکتا 
 
 جدائی میں روتا ہیں مگر
 اپنے آنسو دیکھا نہیں سکتا 
 
 خود سے ہی کرتا ہیں ہزاروں باتیں مگر 
 اپنے دل کے راض بتا نہیں سکتا 
 
 دور سے دیکھتا رہیتا ہیں مجھے مگر 
 وہ میرے پاس آ نہیں سکتا 
 
 پوچھنا تو چاہتا ہیں میرا حال 
 مگر اب وہ پوچھ نہیں سکتا 
 
 ٹوٹ گیا جو شیشہ انجانے میں اب 
 وہ ُاس میں اپنا عکس دیکھ نہیں سکتا 
 
 ڈوب گیئ جو کشتی بناء سمندر کہ 
 وہ اس کو پار کر نہیں سکتا 
 
 چھپتا رہا یوں تو سب کچھ مجھ سے 
 مگر اپنی آنکھوں سے پیار چھپا نہیں سکتا 
 
 یا خدا ! کس قدر مجبور ہو گیا ہیں وہ 
 جو چاہ کر بھی مجھے اپنا نہیں سکتا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 