کس لیے آنکھیں ہیں میری آج نم
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistanکیسی یہ سنجیدگی کیسا ہے غم
کس لیے آنکھیں ہیں میری آج نم
ہر ہنسی کے بعد اک پایا ہے غم
اس لیے تو مسکراتا ہوں مین کم
یاخدا ! اب زندگی کی خیر ہو
الجھنیں لاکھوں ہیں اپنا ایک دم
جانے کیا سوچا کہ واپس آگیا
رہ گیا جب اس کا در بس دو قدم
تم نہ آئے نہ ہوا جشن بہار
ہر کلی ہر پھول کی آنکھیں ہیں نم
سایہ بن کے ساتھ رہتے ہیں مرے
کچھ ترے غم اور کچھ دنیا کے غم
ڈر ہے آنکھوں میں رکی سنجیدگی
کھول نہ دے ضبط الفت کا بھرم
پھول کو بوسہ دیا ،،تو چوم لوں
مجھ پہ بھی ہو جائے جو نظر کرم
آپ کی تسکین یوں ہو جائے گی
جتنا دل چاہے کریں ظلم و ستم
More Sad Poetry






