زندگی میں ایسا موڑ آئے گا کس نے سوچا تھا
کہ زندگی کا معنی ہی بدل جائےگا کس نے سوچا تھا
نفرت ہو جائے گی خود ہی سے ہم کو
آئینہ اتنی تلخ حقیقت دکھائے گا کس نے سوچا تھا
ابھی تو منزل دورکی بات منظرِ ساحل بھی ہوایدہ نہیں
حوصلہ بیچ منجھدار دم توڑ جائے گا کس نے سوچا تھا
اک شام غم جسے زادِ راہ سمجھ رہے تھے
وہ بھی ہم سے روٹھ جائے گا کس نے سوچا تھا
عمر گرمئی محشر کی سی سختیاں سہنی پڑیں گی
سائبان یو ہم سے روٹھ جائے گا کس نے سوچا تھا