بے پرواہ لوگوں سے دل لگانے کو کس نے کہا تھا
یوں اپنی نیندیں گنوانے کو کس نے کہا تھا
پاس رہ کر ہی ترکِ تعلق کر لیا ہوتا
یوں دور جانے کو کس نے کہا تھا
ہم سے ہی کہہ دی ہوتی دل کی ہر بات
یوں آزمانے کو کس نے کہا تھا
تمہاری فکر میں ہوئے خود سے بیگانے
یوں چھوڑ جانے کو کس نے کہا تھا