کس کام کو آئے تھے

Poet: ishrat warsi By: KANWAL SHAIKH, KARACHI

 کس کام کو آئے تھے کس کام میں لگے
دن بھول میں گزارا ڈر شام میں لگے

فَِردوس کی طَلب بھی اور نیند بھی ہُو پُوری
بُھولا ہُوں کہ سقر بھی اِسی گام میں لِگے

جُرموں کو میرے دیکھ کر اِبلیس بھی ہَنسے
کہتا ہے عشرت وارثی بھی دام میں لگے

Rate it:
Views: 551
14 Jan, 2011