تو نہیں ہے تو بہاروں کا گزر کس کے لئے بام و در کس کے لئے شام و سحر کس کے لئے نہیں جب چھوڑی تو نے لوٹ کے آنے کی امید گل و مہکار سجائیں میرا گھر کس کے لئے جلا کے پھینکا سر شام ہی پتنگوں کو رات بھر جلتی رہی شمع مگر کس کے لئے