Add Poetry

کسی ابر کی مانند

Poet: Nisar Zulfi By: Nisar Zulfi, Lahore

کسی ابر کی مانند وہ بھی آج پھوٹ کے شائد رویا ہوگا
ہجر کی لمبی راتوں میں کون کہاں پھر سویا ہوگا

وہ راہ بدل کے چلتا ہے روز کسی امید پہ جو
لگتا ہے کسی موڑ پہ اس نے کارواں کوئی کھویا ہوگا

مجھے رخصت کرنا تیرے لئے یوں کبھی آسان نہ تھا
کتنی نادان سوچ ہے یہ، کون کسی کو رویا ہوگا

آ دیکھ میرے ماتھے پہ اب بھی، آخری وقت کا پسینہ ہے باقی
پھر کس کس داغ کو اے ناداں، دامن سے تو نے دھویا ہوگا

اس کی آنکھوں میں رت جگے کا، اثر کچھ آج واضع نہیں ہے
مدت کے بعد وہ بھی شائد آج کہیں پہ سویا ہوگا

میں الجھ جاؤں ذات میں اپنی، تیری یاد سے مجھ کو پناہ ملے
بڑا خوش بخت انسان ہے جو، خود کو سوچ کے رویا ہوگا

چلو پوچھ آئیں زلفی سے کہ انجام محبت کا کیا ہوا
کوئی بیج وفا کا اس نے بھی، کسی موسم میں شائد بویا ہوگا

Rate it:
Views: 560
13 May, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets