Add Poetry

کسی اجنبی سے پیار کر بیٹھے

Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK

 کسی اجنبی سے پیار کر بیٹھے
جینا اپنے دشوار کر بیٹھے

لوگ کہتے ہیں مطلبی اسکو۔۔۔
اف ! کیسا ہم یار کر بیٹھے؟؟

جس پر زمانے کو بھروسہ نہیں ۔
آہ ! اس پر اعتبار کر بیٹھے۔۔۔

ہلانکہ جانتے ہیں آتش عشق۔
پھر بھی مبتلائے آزار کر بیٹھے۔

کیا ہی خطا کی اے دل۔۔۔
اس سے نگاہیں چار کر بیٹھے۔

کسی کے آنے کی خبر سن کر۔
دل آج سولہ سینگار کر بیٹھے۔۔۔

زندگی یوں بھی کٹھن تھی اسد۔
آہ ! اور مزید دشوار کر بیٹھے۔۔۔

Rate it:
Views: 330
20 Jul, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets