کسی اور کے قریب ہو

Poet: Aasi By: Aasi, Karachi

تم جو کہتے تھے کہ تم رگ جاں سے قریب ہو
اب ہمارے نہیں کسی اور کے قریب ہو

زندگی کی دعنائیوں میں گم ہو، خوش ہو بہت
چلو ہم نہ صحیح تم تو زندگی کے قریب ہو

گزر جائے گی ہماری بھی زندگی اچھی یا بری
تم ہو کہیں ہم سے دور کسی اور کے قریب ہو

شکوہ نہیں ہے ہمیں کسی سے بھی آصی
یہ دعا ہے کہ تم ھمیشہ محبت کے قریب ہو

Rate it:
Views: 760
20 Jan, 2014