کسی بات کا یہاں صلہ نہیں

Poet: Shehzad Owaisi By: Shehzad Owaisi, Karachi

 کسی بات کا یہاں صلہ نہیں
مجھے یار پھر بھی گلہ نہیں

میں چلا صدیوں دور تک
وہ مجھے مگر ملا نہیں

یونہی راستے میں بچھڑ گیا
میرے ساتھ ساتھ چلا نہیں

مجھے اب کسی بھی بات کا
میرے دوست کوئی گلہ نہیں

رہیں رنجشیں جو درمیاں
ہوا کسی کا بھی بھلا نہیں

عجب گل تھا جو بہار میں
اے مشک! دیکھو کھلا نہیں

Rate it:
Views: 439
19 Sep, 2010