کسی بھی شخص کے شانے سے سر نہیں نکلا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کسی بھی شخص کے شانے سے سر نہیں نکلا
تمام شہر میں کوئی نڈر نہیں نکلا

عجیب بات ہے جس کو لہو سے سینچا تھا
اسی شجر پہ ہمارے ثمر نہیں نکلا

پھنسا ہوا ہے محبت کا تیر سینے میں
کیے ہزار جتن ہم نے پر نہیں نکلا

اگرچہ بے سرو سامان تھے سبھی لیکن
کوئی ہماری طرح بے ثمر نہیں نکلا

وفائیں جس کے درو بام سے ٹپکتی تھیں
ہمارے دل سے وہ گاوں کا گھر نہیں نکلا

صفی فصیل تھی چاروں طرف اندھیرے کی
کسی بھی سمت اجالے کا در نہیں نکلا
 

Rate it:
Views: 327
22 Nov, 2013