کسی روز میرے ساتھ میں برسات گزارو
کٹ جائے جو آنکھوں میں وہ رات گزارو
میں نے یہ سنا ہے بڑی نایاب ہوتی ہے
تم نے بھی سنی ہو تو کبھی ساتھ گزارو
و بات جو اب تک ہمیں معلوم نہیں ہے
میری سماعتوں سے بھی وہ بات گزارو
مدت سے جن کی منتظر اپنی حیات ہے
کچھ پل ہمارے ساتھ وہ لمحات گزارو
کہہ دینے میں تو عظمٰی ہر بات سہیل ہے
سہنا پڑے تو سوچو کیا حالات گزارو