کسی پہ اعتبار نہ رہا

Poet: UA By: UA, Lahore

ہمیں بھی آج سے کسی پہ اعتبار نہ رہا
دل پر جو کبھی تھا وہ اختیار نہ رہا

ہر بار ٹوٹنے پر دل جوڑتے رہے
دل جوڑنے کا کھیل بار بار نہ رہا

دل بد گمانیوں سے آزاد رہتا تھا
یہ پہلے کی طرح ایماندار نہ رہا

دعوے کی حد تک یاروں سے ساتھ نبھایا
مشکل میں میرے ساتھ کوئی یار نہ رہا

وقت عروج بزم یاراں سجی رہی
وقت زوال کوئی بھی دلدار نہ رہا

عظمٰی نے جنہیں دل میں چاہت سے بسایا
دل کے مکینوں کو بھی ہم سے پیار نہ رہا

Rate it:
Views: 745
26 Feb, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL