Add Poetry

کسی پہ دل لٹانا ہے کسی پہ جاں لٹانی ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

اب ایک تسلسل ہے اب ایک روانی ہے
اب رواں دواں اپنے جیون کی کہانی ہے

سمندروں کی لہریں سر اٹھا کے کہتی ہیں
سکوت بحر میں طوفان ہے طغیانی ہے

برف پگھل کے اپنا راستہ بناتی گئی
جمود نے بھی تحرک کی قدر جانی ہے

حیات مختصر اور مستقل قیام کی باتیں
کہ زندگی کی یہ ڈگر تو آنی جانی ہے

طویل عمر پانے والے بھی یہ کہتے رہے
بڑی ہی مختصر یہ اپنی زندگانی ہے

حیات خضر پانے والوں کو بھی جانا ہے
آخر حیات خضر کو بھی ہونا فانی ہے

وہ دیکھو وادی جنوں کی ہواؤں کا رخ
کہ اس کی چال ڈھال آج بھی طوفانی ہے

سنہری جھیل میں رنگین تتلیوں کی شبیہ
ذرا قریب سے دیکھو بڑی سہانی ہے

خودی اور بیخودی کے درمیاں تنہا سی اک لڑکی
کوئی کہتا ہے دانا ہے کوئی کہتا دیوانی ہے

کوئی تحریک نہ سفر، نہ کوئی جستجو
اگرچہ اپنی زندگی زمانی ہے مکانی ہے

پہلے ہاتھ ملانا پھر نظریں چرا کے چل دینا
ادا جدید سہی رسم یہ پرانی ہے

یہ کیا دستور ہے دنیا میں اہل شوق کا عظمٰی
کسی پہ دل لٹانا ہے کسی پہ جاں لٹانی ہے

Rate it:
Views: 423
26 Oct, 2009
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets