کسی کا اعتبار نہ کر

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

اے عشق ہمیں یوں برباد نہ کر
دے گئے جو داغ وفا انہیں یاد نہ کر

اب ان سے ملنے کی یوں فریاد نہ کر
چھوڑ دے تنہا ا ب یوں بے زار نہ کر

چھوڑ گئے جو منجھدار میں انکا انتظار نہ کر
تھی اپنی ہی خطا اب کسی کا اعتبار نہ کر
 

Rate it:
Views: 929
13 Dec, 2020