اے عشق ہمیں یوں برباد نہ کر دے گئے جو داغ وفا انہیں یاد نہ کر اب ان سے ملنے کی یوں فریاد نہ کر چھوڑ دے تنہا ا ب یوں بے زار نہ کر چھوڑ گئے جو منجھدار میں انکا انتظار نہ کر تھی اپنی ہی خطا اب کسی کا اعتبار نہ کر