کسی کو نا دوستوں میں شمار کرنا
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, Birminghamکسی کو دوستوں میں نا شمار کرنا
اپنےسوا کسی اور پہ نا اعتبار کرنا
سنا ہے حسیںلوگ بڑے بےوفا ہوتے ہیں
بھول کر بھی تم ان سے نا پیار کرنا
نا تم قیس ہو نا وہ ہتمہاری لیلی ہے
دیوانگی میں دامن نا تار تار کرنا
سدا اچھےلوگوں کےنقش قدم پہ چلنا
گمراہ لوگوں کی راہ نا اختیار کرنا
سناہےکہ یہ محبت ک قینچی ہے
تم کسی سے بھی ناکبھی ادھار کرنا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






