کسی کی خاطر

Poet: رعنا کنول By: Rana Kanwal, Islmabad

وہ تنہا کر گیا کسی کی خاطر
تنہا کرنے کا گلا کر گیا کسی کی خاطر

وہ سب کچھ بھول گیا کسی کی خاطر
بھول جانے کا گلا کر گیا کسی کی خاطر

وہ دھوکہ دے گیا کسی کی خاطر
دھوکےباز ہونے کا گلا کر گیا کسی کی خاطر

وہ ادھورا کر گیا کسی کی خاطر
ادھوری محبّت کا گلا کر گیا کسی کی خاطر

وہ غم اپنے بانٹ گیا کسی کی خاطر
غم دینے کا گلا کر گیا کسی کی خاطر

وہ ایسا دکھ دے گیا کسی کی خاطر
دکھ دینے کا گلا کر گیا کسی کی خاطر

وہ بہت دور چلا گیا کسی کی خاطر
نہ ساتھ چلنے کا گلا کر گیا کسی کی خاطر

وہ اپنے وعدوں سی پھر گیا کسی کی خاطر
بےوفا توں ہے کا گلا کر گیا کسی کی خاطر

وہ مجھے چھوڑ گیا کسی کی خاطر
چھوڑ جانے کا گلا کر گیا کسی کی خاطر

وہ خود کو آباد کر گیا کسی کی خاطر
برباد کر گیا کنول تجھ کو کسی کی خاطر

 

Rate it:
Views: 639
12 Apr, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL