کسی کی خطر قرار کھونا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
تمہارا راتوں کو اُٹھ کر رونا کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
زمانہ اعہد شباب کا ہے نئے خواب و خیالوں کا ہے
یہ شب بیداری اور دن کا سونا کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
بھنور میں تم مجھے چھوڑ آتے یونہی محبت کا راز رہتا
لا کے ساحل پر یوں ڈوبھونا کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
کہا میں نے ڈرو خُدا سے ہمارے دل کو دُکھا رہے ہو تم
وہ ہنس کر بولے چُپ رہو مسعود کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
کسی کی خطر قرار کھونا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
تمہارا راتوں کو اُٹھ کر رونا کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا