مجھے خوابوں میں رہنے دو کہ
دنیا کو دیکھتے کسی کی یاد رلاتی ہیں
مجھے نا جگاؤں سونے دو کہ
جاگنے پے کسی کی یاد رلاتی ہیں
مجھے مدہوش رہنے دو کہ
ہوش میں آتے کسی کی یاد رلاتی ہیں
مجھے خاموش رہنے دو کہ
بولنے پے کسی کی یاد رلاتی ہیں
مجھے بکھرا رہنے دو کہ
سمیٹنے پے کسی کی یاد رلاتی ہیں
مجھے تڑپتا رہنے دو کہ
ہمدری میں کسی کی یاد رلاتی ہیں
مجھے خود سے جدا رہنے دو کہ
خود میں آتے کسی کی یاد رلاتی ہیں
مجھے گمان میں رہنے دو کہ
حقیقت کو دیکھتے کسی کی یاد رلاتی ہیں
مجھے تنہا ہی رہنے دو کہ
محفل میں کسی کی یاد رلاتی ہیں