کسی کی یاد میں گزار دی حیات کسی نے

Poet: UA By: UA, Lahore

کسی کی یاد میں گزار دی حیات کسی نے
کسی کے ساتھ میں گزار دی حیات کسی نے

کسی کو زیست کی خوشیاں ملیں بن مانگے بےشمار
خوشی کی آس میں گزار دی حیات کسی نے

کسی کو دور سے بھی روشنی دکھائی نہ دے سکی
بسر کی نور کی بہار برسات میں حیات کسی نے

کسی کے دست طلب میں کوئی پتھر بھی نہ گرا
گزاری پھولوں کے باغات میں حیات کسی نے

کوئی تو بحر و بر سے بے یقینی سے گزر گیا
کہیں صحراؤں میں بھی کھوج لی حیات کسی نے

کوئی زمیں کے ستاروں سے بھی ناآشنا رہا
کہیں ماہ تاب سی گزار لی حیات کسی نے

ان منتشر حالت میں بھی عظمٰی تعجب ہے
گزار لی ہے مسکرا کے یہ حیات کسی نے

Rate it:
Views: 564
14 Sep, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL