Add Poetry

کسی کی یاد نے اتنا ستایا

Poet: Mehr Khan Muhammad Harnota Sar Khush Bharwana By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 کسی کی یاد نے اتنا ستایا
بیاں کرتے کلیجہ منہ کو آیا

گریباں چاک، آنکھیں نم، جگر خوں
تری فرقت نے دیوانہ بنایا

کہاں کا عزم ہے ، پھر کب ملیں گے
دم رخصت نہ اتنا بھی بتایا

سکوں ، صبر و قرار، آرام و تسکیں
تری فرقت میں سب ساماں لٹایا

فرشتوں سے نہ اٹھا تھا جو اے دل !
اک بار امانت کیوں اٹھایا ؟

توقع جس سے تھی دلداریوں کی
اسی نے دل کو ٹکڑے کر دکھایا

کروں کس سے گلہ ، کس سے شکایت
مقدر میں جو لکھا تھا ، وہ پایا

نہ جانے غم کے بادل کب چھٹیں گے
ملے گا کب تری زلفوں کا سایا

کسی کی نرگسی آنکھوں کا صدقہ
جمال یار آنکھوں میں سمایا

شب تاریک میں سر خوش نے یارو
سر راہے چراغ دل جلایا

Rate it:
Views: 706
12 May, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets