کسی کے درد سے جب بات ہی نہیں ہوتی

Poet: zain shakeel By: Zain Shakeel, gujrat

کسی کے درد سے جب بات ہی نہیں ہوتی
میں کیا کروں کہ مری رات ہی نہیں ہوتی

ابھی وہ گھات میں اندازِ طِفل رکھتا ہے
اُسے تو پھر بھی کبھی مات ہی نہیں ہوتی

اُسی کا نام بھی رکھا گیا ہے بزمِ وفا
جہاں وفا کی کوئی بات ہی نہیں ہوتی

اُسے بھی چاند سُناتا نہیں ہے حال مِرا
مِری ستاروں سے اب بات ہی نہیں ہوتی

وہ ذات پات کا قیدی، اُسے یہ کیسے کہوں
خدا کے بعد کوئی ذات ہی نہیں ہوتی

وہ کہہ تو جاتا ہے، ’’لوٹوں گا زینؔ، رات سمے‘‘
پھر اُس کی صبح تلک رات ہی نہیں ہوتی

Rate it:
Views: 803
27 Jan, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL