کسی کے دھیان میں پَل پَل یہ دھیان ٹوٹتا ہے

Poet: Amjid Islam Amjid By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

زمین جلتی ہے اور آسمان ٹوٹتا ہے
مگر گریز کریں ہم تو مان ٹوٹتا ہے !!

... کوئی بھی کام ہو انجام تک نہیں جاتا !
کسی کے دھیان میں پَل پَل یہ دھیان ٹوٹتا ہے

کہ جیسے مَتن میں ہر لفظ کی ہے اپنی جگہ
جو ایک فرد کٹے، کاروان ٹوٹتا ہے

نژادِ صبح کے لشکر کی آمد آمد ہے
حصارِ حلقئہ شب زادگان ٹوٹتا ہے

اگر یہی ہے عدالت ! اور آپ ہیں مُنصِف!
عجب نہیں جو ہمارا بیان ٹوٹتا ہے

وفا کے شہرکے رستے عجیب ہیں امجد
ہر ایک موڑ پہ اِک مہربان ‘ ٹوٹتا ہے

Rate it:
Views: 683
23 Nov, 2011