کسی کے ساتھ چاہت ہوگئی تو کیا کرو گے تم

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کسی کے ساتھ چاہت ہوگئی تو کیا کرو گے تم
جفا سہنے کی عادت ہوگئی تو کیا کرو گے تم

ابھی تنہا، افق کے پار ساری رات تکتے ہو
ستاروں سے شکایت ہوگئی تو کیا کرو گے تم

ابھی چاہت گنوا دینے کی ضد تم کو ہے شدت سے
اگر پانے کی حسرت ہوگئی تو کیا کرو گے تم

ابھی تو ساحلوں پہ گھومنے سے جی بہلتا ہے
سمندر سے بھی وحشت ہوگئی تو کیا کرو گے تم

ابھی خُوشیوں کے پَر باندھے ہوئے محوِ سفر ہو تم
جو پیدا غم میں لذت ہو گئی تو کیا کرو گے

Rate it:
Views: 339
30 Oct, 2013