کسی گھر کا بہت نقصان ہوتا ہے
تو دولت مند کا سامان ہوتا ہے
درون دل اگر ایمان ہوتا ہے
تو پھر جینا بڑا آسان ہوتا ہے
ہتھیلی پر جو سر رکھے لڑائی میں
اسی کی جیت کا امکان ہوتا ہے
بدن کا بوجھ ہم ڈھوتے ہی رہتے ہیں
مریں تو غیر کا احسان ہوتا ہے
پتے کی بات کہہ سکتا ہے وہ پاگل
کوئی ہشیار بھی انجان ہوتا ہے
غریبی ہاتھ پر رکھتی ہے کھانے کو
امیروں کا ہی دسترخوان ہوتا ہے
اسدؔ آ جا کہ ہم کو چین آ جائے
یہ گھر تیرے بنا سنسان ہوتا ہے