کشمیر اے کشمیر
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliکشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
 کشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
 برستے ہوئے دیکھ کے تجھ پہ ظلم و ستم کے تیر
 کبھی تو جاگے گا ، سویا ہوا اقوام عالم کا ضمیر
 کشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
 کشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
 آزادی کے لئے تم ڈٹے رہو ، لگے رہو
 ٹوٹے گی اک دن ، غلامی کی ہر اک زنجیر
 کشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
 کشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
 برسوں سے جو سجا ہے سپنا ہر اک آنکھ میں
 دیکھیں گے اللہ کے کرم سے اُس کی سب تعبیر
 کشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
 کشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
 ہر بوڑھے ، ہر جوان اور ترے ہر اک بچے نے
 آزادی کی خاطرکب سے اُٹھا رکھی ہے شمشیر 
 کشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
 کشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
 کبھی نہ رکنا، کبھی نہ جھکنا اور کبھی نہ بکناکاشف
 اپنی ہمت سے خود بنانا تم اپنی قسمت کی لکیر
 کشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
 کشمیر اے کشمیر ، کشمیر اے کشمیر
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے






