کل جنہیں زندگی تھی راس بہت
Poet: ناصر کاظمی By: مصدق رفیق, Karachiکل جنہیں زندگی تھی راس بہت
آج دیکھا انہیں اداس بہت
رفتگاں کا نشاں نہیں ملتا
اک رہی ہے زمین گھاس بہت
کیوں نہ روؤں تری جدائی میں
دن گزارے ہیں تیرے پاس بہت
چھاؤں مل جائے دامن گل کی
ہے غریبی میں یہ لباس بہت
وادئ دل میں پاؤں دیکھ کے رکھ
ہے یہاں درد کی اگاس بہت
سوکھے پتوں کو دیکھ کر ناصرؔ
یاد آتی ہے گل کی باس بہت
More Sad Poetry






