اجر محبت نرالا دے گیا یارو
لٹا کر خط مجھے چھوڑے چلا یارو
کلی مسلی سحرہوگی مجھے شک ہے
جبھی تو ہے رکی ٹھنڈی صبا یارو
قیامت ہے شہر کی ہر گلی میں اب
جہاں دیکھو کھڑی اب تو قضا یارو
جنازے ہم اٹھا کرتھک چکے ہیں یاں
کروکچھ تو جدا سی اب دعا یارو
اسے چاہے پیاسی یہ نظر میری
یہی ہے چاہ بتا دو پیا یارو