Add Poetry

کلیجے کرب سہتے سہتے چھلنی ہو چکے ہیں

Poet: یونس تحسین By: Zaid, Sialkot

کلیجے کرب سہتے سہتے چھلنی ہو چکے ہیں
مگر اب کیا کریں ہم اس کے عادی ہو چکے ہیں

ہمارے سامنے سے عشق و الفت کو اٹھا لے
یہ قصے ہم تک آتے آتے ردی ہو چکے ہیں

ستم اے گردش دوراں کسے دکھڑے سنائیں
دلاسہ دینے والے ہاتھ مٹی ہو چکے ہیں

تو کیا پیاسوں کو پانی بھی پلانے سے گئے ہم
تو کیا یہ مان لیں ہم لوگ کوفی ہو چکے ہیں

ہمارے شہر سے ممکن ہو تو بچ کر گزر جا
ہمارے شہر کے سب لوگ وحشی ہو چکے ہیں

ارے حیرت سے کیا دیکھے ہیں آنکھوں کو ہماری
یہ مشکیزے تو اک مدت سے خالی ہو چکے ہیں

جو موزوں ہیں انہیں قیمت مناسب ہی ملے گی
مگر سستے بکیں گے وہ جو داغی ہو چکے ہیں

ہمارا نام ناموں سے الگ لکھے گی دنیا
کہ ہم تیری محبت میں مثالی ہو چکے ہیں

Rate it:
Views: 533
17 Aug, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets