میری اس کائنات میں تھوڑی سی کمی رہ گئی اک تیرے نہ آنے سے آنکھوں میں نمی سی رہ گئی ہزاروں خواہشیں پوری ہوگئی میری مگر کچھ خواہشیں آدھی ادھوری سی رہ گئی اک خوبصورت سا پھول کھلا ہے میرے آنگن میں لیکن اس میں خوشبو کی کمی سی رہ گئی