کنارے بپھر گئے

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, Karachi

نظروں میں آنسوؤں کے کنارے بپھر گئے
دل میں جو بس رہے تھے وہ پیارے کدھر گئے

آنکھوں میں انتظار کے سپنے سجے رہے
میت کو دیکھ کر وہ ستارے بکھر گئے

نفرت کے تیز دھارے تو بہتے رہے مگر
شوق جنوں میں عشق کے مارے اتر گئے

دل میں خدا کا خوف و محبت لئے ہوئے
پم موت کے قریب سے ہنس کر گزر گئے

عاشق کی قبر کے جو لگے پھول سوکھنے
شبنم کے موتیوں سے دوبارہ نکھر گئے

عیاشیاں تو کم نہیں کرتے وہ کچھ زرا
پوچھو بجٹ کے ان سے خسارے کدھر گئے

روتا رہا جو عمر بھر بیٹوں کے عیب کو
مرنے کے بعد باپ کے سارے سدھر گئے

دامن تمہارے پیار کا اب چھوٹتا نہیں
تھامے رکھا ہے اسکو جہاں بھی اشہر گئے

Rate it:
Views: 411
20 Feb, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL