یہاں جب شام ڈھلتی ہے
اداسی پھیل سی جاتی ہے
سکوں دل کو نہیں ملتا
پریشانی رلاتی ہے
کسی کی یاد آنے پر
اداسی پھیل جاتی ہے
مگر تم فکر مت کرنا
تمہیں میں یاد رکھوں گی
بھلانا بھی اگر چاہا بھلا تم کو نہ پاؤ گی
تمہی تو اک سہارا ہو
جہاں میں نے اترنا ہے
تمہیں تو وہ کنارا ہو ،
مگر ہے یہ سنا میں نے
کنارے لوٹ لیتے ہیں!
سہارے لوٹ لیتے ہیں