کوئی آرزو نہیں اٹھتی

Poet: hira By: hira, gojra

کوئی آرزو نہیں اٹھتی اب یہاں
بہت عرصےسےیہ دل ویران پڑا ہے
کہاں آگیا خود کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے
تیرا عاشق تیری چوکھٹ پہ حیران کھڑا ہے
یہ موسموں کے رنگ تو بدلتےجاتے ہیں مگر
تیری بے رخی سے جیون سنسان صحرا ہے
کبھی چڑیاں چہچہاتی تھیں میرے آنگن میں
قبرستاں سی وحشتوں سا ہر سو اندھیرا ہے
اور کچھ اب دل کو نہیں بھاتا جاناں
میرے خواب و خیال پہ تیرا ہی پہرا ہے
مجھے جینے نہیں دیتا مرنے نہیں دیتا
تیرے غم کا گھاؤ بہت ہی گیرا ہے

Rate it:
Views: 466
16 Nov, 2014