کوئی بات بھی اس کو یاد نھیں

Poet: MZ By: MZ, karachi

کوئی چاھت بھی اس کو یاد نھیں
کوئی بات بھی اس کو یاد نھیں

اک شخص نے اس کو چاھا تھا
وہ زات بھی اس کو یاد نھیں

جب شب کی بجلی چمکی تھی
اور پیار کا بادل برسا تھا

ھم دونوں اس میں بھیگے تھے
وہ برسات بھی اس کو یاد نھیں

وہ ساحل، دریا،پھول اور ھوا
وہ وعدہ ساتھ نبھانے کا

اور شب بھر چاند کو دیکھ تھا
وہ رات بھی اس کے یاد نھیں

وہ کہتی تھی میں سنتا تھا
میں کہتا تھا وہ سنتی تھی

ان لاکھوں باتوں میں سے
کوئی بات بھی اس کو یاد نھیں

Rate it:
Views: 535
16 Jun, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL