کوئی بات نہیں۔۔۔۔کوئی بات نہیں
Poet: Ahmad Faisal Ayaz By: Ahmad Faisal Ayaz, Hafizabadفقط رونے کو چاہیے بہانا کوئی بات نہیں
سمجھاتا ہے ہم کو زمانہ کوئی بات نہیں
گراں گزرے تو گزرے کوئی بات ہم پر
تیرا بار بار آزمانا کوئی بات نہیں
محبت کا جنوں ہمارا دیوانگی ہی سہی
کوئی کہتا ہے اگر دیوانہ کوئی بات نہیں
کبھی سے زیادہ قریب تھا جو
آج ہو گیا ہے بیگانہ کوئی بات نہیں
جام بانٹتے بانٹتے اکثر وہ ہمارا
تشنہ لب رہ جانا کوئی بات نہیں
اٹھائیں گے ہر صدمہ دل و جگر پہ اپنے
غم لازم ہے گر اٹھانا کوئی بات نہیں
ہر قہر و ستم کے بعد عیاز
پھر ان کا وہ سمجھانا کوئی بات نہیں
More Sad Poetry






