کوئی تخت وتاج نہیں چاہیے مجھے کسی ملک کا راج نہیں چاہیے مجھے ہم تو سرعام یہ کہتے پھرتے ہیں اپنی الفت کا خراج نہیں چاہیے مجھے اس خلش میں نا جانے کیسی لذت ہے میرے درد محبت کا علاج نہیں چاہیے مجھے