کوئی توڑ بھی دے تو درد نہ ہو
یا خدا میرا دل ایسا پتھر بنا دے
میرے اشکوں پہ میرا زور نہیں ہے
ان آنکھوں کو گہرا سمندر بنا دے
میں نہیں مانگتا کسی اور کا چاہت کبھی
صرف اس اک شخص کو میرا مقدر بنا دے
جام پیتا ہوں میں رات بھر تنہا
اس مے خانے کو بھی اب گھر بنا دے
ان کانٹوں کی چھبن باقی نہ رہے
پھولوں سی حسین ہر راہ گزر بنا دے
ہم ساتھ رہیں کبھی جدا نہ ہوں
زندگی کی شام کو کھلتی سحر بنا دے