کوئی خود سر بیانی لکھتے ہیں
اپنے دکھ درد کی کہانی لکھتے ہیں
یاد ماضی انتہائے تلخ ھے۔
گو اک بلا سر گرانی لکھتے ہیں۔
غیروں پر کوئی بھروسہ نہیں ہمکو۔
سو اسلئے آپ بیتی بیانی لکھتے ہیں۔
کوئی ذرا برابر جھوٹ نہیں شامل!!!۔
دودھ کا دودھ پانی کا پانی لکھتے ہیں۔
کوئی پل بھی نہیں بھولا ہمیں۔
ھے سب یاد دھانی لکھتے ہیں۔۔
کوئی مرچ مصالحہ شامل نہیں۔۔۔
جو ھے سچ سب بیانی لکھتے ہیں۔
اسکے اشاروں کی وہ گونگی زبان۔
بمع دل ہر ترجمانی لکھتے ہیں۔۔
کسی بے وفا کی خود غرضی اسد ۔۔۔
کسی مطلبی کی خود بیانی لکھتے ہیں۔