کوئی خود سر بیانی لکھتے ہیں
Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK کوئی خود سر بیانی لکھتے ہیں
 اپنے دکھ درد کی کہانی لکھتے ہیں
 
 یاد ماضی انتہائے تلخ ھے۔
 گو اک بلا سر گرانی لکھتے ہیں۔
 
 غیروں پر کوئی بھروسہ نہیں ہمکو۔
 سو اسلئے آپ بیتی بیانی لکھتے ہیں۔
 
 کوئی ذرا برابر جھوٹ نہیں شامل!!!۔
 دودھ کا دودھ پانی کا پانی لکھتے ہیں۔
 
 کوئی پل بھی نہیں بھولا ہمیں۔
 ھے سب یاد دھانی لکھتے ہیں۔۔
 
 کوئی مرچ مصالحہ شامل نہیں۔۔۔
 جو ھے سچ سب بیانی لکھتے ہیں۔
 
 اسکے اشاروں کی وہ گونگی زبان۔
 بمع دل ہر ترجمانی لکھتے ہیں۔۔
 
 کسی بے وفا کی خود غرضی اسد ۔۔۔
 کسی مطلبی کی خود بیانی لکھتے ہیں۔
More Sad Poetry






