کوئی زنجیر ہو
Poet: Gazal Rehman By: sumera ataria, GUDDUکوئی زنجیر ہو اس کو محبت توڑ سکتی ہے
جدھر چاہیں یہ باگیں زندگی کی موڑ سکتی ہے
محبت روک سکتی ہے کسی گِرتے ستارے کو
کسی جلتے شرارے کو، فنا کے استعارے کو
یہ چکنا چور آئینے کی کرچیں جوڑ سکتی ہے
کوئی زنجیر ہو اس کو محبت توڑ سکتی ہے
محبت پر کسی بھی رسم کا پہرا نہیں چلتا
کسی آمر، کسی سلطان کا سکّہ نہیں چلتا
یہ ہر زندان کی اندھی سلاخیں توڑ سکتی ہے
کوئی زنجیر ہو اس کو محبت توڑ سکتی ہے
یہ جب چاہے کسی بھی خواب کو تعبیر مل جائے
کسی رستے میں رستہ پوچھتی، تقدیر مل جائے
سمے کے تیز دھارے کو یہ پیچھے چھوڑ سکتی ہے
کوئی زنجیر ہو اس کو محبت توڑ سکتی ہے
More Sad Poetry






