کوئی سمجھے گا کیا راز گلشن

Poet: فنا نظامی کانپوری By: سلمان علی, Rawalpindi

کوئی سمجھے گا کیا راز گلشن
جب تک الجھے نہ کانٹوں سے دامن

یک بیک سامنے آ نہ جانا
رک نہ جائے کہیں دل کی دھڑکن

گل تو گل خار تک چن لیے ہیں
پھر بھی خالی ہے گلچیں کا دامن

کتنی آرائش آشیانہ
ٹوٹ جائے نہ شاخ نشیمن

عظمت آشیانہ بڑھا دی
برق کو دوست سمجھوں کہ دشمن

ان گلوں سے تو کانٹے ہی اچھے
جن سے ہوتی ہو توہین گلشن

Rate it:
Views: 556
09 Dec, 2021