کوئی عنوان دو
Poet: گل زیب انجم By: گل زیب انجم, Dubaiمجھے کہنے کو کوئی عنوان دو
بولتی ہی جائے ایسی زبان دو
میں شاعر ہوں عاشق ہوں یا سودائی
لکھنے کو کہنے کوکچھ تونام ونشان دو
سرمیرے سایہ رہے خالقِ کائنات کا کافی ہے
میں نے کب کہا مجھے گھر دو مکان دو
برسوں سے میں عاجز ہوں ناکام حسرتوں کا
چھین کر سب کچھ نئی خواہشیں نئے ارمان دو
دل خالی پڑا ہے مدتوں سے زیب کا
سدا رہے جو اِس میں ایسا کوئی مہمان دو
More Sad Poetry






