کوئی زیرِ لب مسکراتا ہے
کوئی کسی کی وجہ سے مسکراتا ہے
کوئی کسی کو سوچ کے مسکراتا ہے
کسی کو دیکھا تنہا کھڑا مسکرا رہا ہے
کہتے ہیں یہ سب محبت کی علامتیں ہیں
مگر ۔۔۔مجھے کبھی کسی کی مسکراہٹ کی سمجھ نا آئی
آہیں اور سسکیاں۔۔۔اپنی اپنی تکلیفوں کی بدولت ہیں
ظلم و بربریت۔۔۔طاقت کا نشہ ہے
سب علم سے محسوس کرنا سیکھتے ہیں
کب کسی کے دل تک اترتے ہیں