کوئی کام صورت فرہاد کرنا ہے

Poet: ZIA ULLAH TAHIR By: ZIA ULLAH TAHIR, ISLAMABAD.

کوئی کام صورت فرہاد کرنا ہے
ذات کو اپنی بر باد کرنا ہے

تجھے سر خرو کرنے کے لئے آخر
کچھ تو ہمیں ستم ایجاد کرنا ہے

کریں گے کیا ، جی کر اور
زندگی اپنی نذر صیاد کرنا ہے

سنگ اٹھائے ہیں دوستوں نے ایسے
سر اپنا مانند فولاد کرنا ہے

کوئی تو ایسا وجود ہو اے خدا
فدا اپنا دل ناشاد کرنا ہے

برگ و گل تو عدو ٹھرے بالیقیں
کانٹوں ہی سے ، اتحاد کرنا ہے

پیدا کر دو ساماں ایسے دوستوں
روح کو اپنی ، آزاد کرنا ہے

کہاں ہے زنجیر عدل اے امیر شہر
بیاں کچھ قصہء بےداد کرنا ہے

کوئی شخص تو ہونا چاہئے طاہر
ہمیں کسی پر اندھا اعتماد کرنا ہے

Rate it:
Views: 348
05 May, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL