کوئی کیا جانے

Poet: Zahid By: Zahid Hussain, Mardan

میرے چہرے کی ہنسی تو سب نے دیکھ لی ہے
جو دل پہ بیت گیا وہ ، وہ کوئی کیا جانے

نہ ہو گمان میں بھی ، اور وہ ہو جائے
لکھا ہوا ہے نصیب ، وہ کوئی کیا جانے

یہاں تو سب کے سب وفا کے طالب ہیں
ملے گی کس کو وفا ، وہ کوئی کیا جانے

مجھے ملا ہے جو ، میرے نصیب میں تھا
جسے ملا میں نہیں، وہ کوئی کیا جانے

ہزاروں لوگوں سے، تو میر ا واسطہ ہے
ہے کس سے پیار مجھے، وہ کوئی کیا جانے

بھرے جہان میں جو، زاھد کو پیارا تھا
کہاں وہ دوست ہے اب، وہ کوئی کیا جانے

Rate it:
Views: 1034
27 Oct, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL