کوئی یادوں میں رہتا ہے تو گم یادوں میں رہنے دو
جو دل کی بات کہتا ہے تو دل کی بات کہنے دو
نہ چھیڑو اپنے من میں ڈوبنے والے پریشاں کو
وہ چپ سادھے کوئی ان دیکھا غم سہتا ہے سہنے دو
کوئی تو راز شاید اس کے سینے میں نہاں ہوگا
جو کہنے سے وہ ڈرتا ہے نہیں کہتا نہ کہنے دو
خود میں رہ کہ خود میں خود کو شاید ڈھونڈنا چاہے
وہ تم سے دور رہتا ہے نہ چھیڑو دور رہنے دو
مگر دیکھو کبھی اس کو نظر سے دور نہ کرنا
تمہارا ہے اسے اپنی نگاہوں میں بھی رہنے دو
بہت ممکن ہے اک دن وہ تمہیں بھی رازداں کر لے
کبھی اپنی کہو لیکن کبھی اس کو بھی کہنے دو
تمہیں عظمٰی جو اپنے آپ میں اکثر دکھائی دے
تمہارا ہے مگر اس کو کبھی اپنا بھی رہنے دو