کون آسمانوں پر جشنِ گل مناتا ہے
Poet: Dr. Masood Mehmood Khan By: Dr. Masood Mehmood Khan, Perth, Australiaبادلوں کا گلدستہ ہر صبح سجاتاہے
کون آسمانوں پر جشنِ گل مناتاہے
بادلوں کے رستے میں کچھ تو مشکلیں ہونگی
ورنہ سست گامی سے روز کون جاتاہے۔
سینکڑوں ستارے راہ چاندنی کی تکتے ہیں
کوئی جگمگاتا ہے کوئی ٹوٹ جاتاہے
لاکھ غم چھپائے ہیں آسماں نے سینے میں
ورنہ اس طرح آنسو کیوں کوئی بہاتاہے
بارشوں کے موسم میں کچھ عجیب ہوتا ہے
جیسے اپنا منہ ہم سے آسماں چھپاتاہے
کینوس بنایاہے آسمان کو کس نے
نقش اک بناتا ہے نقش اک مٹاتا ہے
اک طرح کے رنگوں سے اتنے مختلف خاکے
کوئی دستِ کامل ہی ہر گھڑی بناتا ہے
یوں تو دور رہتاہے آسمان ہم سب سے
اڑنا چاہے کوئی تو اس کے پاس آتا ہے
آسمان پر مسعود اپنا گھر بنالینا
ہر نگر کا نظارہ دیکھنے میں آتاہے۔
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






