کون جانے کب محبت کا جنازہ ہو

Poet: Saima Saher By: Saima Saher, Gujranwala

تم سے تم کو چرانے کا اگر ارادہ ہو
کیسا تمہاری کہانی کا حرف سادہ ہو

مکتب ہو جھمیلا ہو یا ہو تنہائی
ہر جا یادوں کا ہم پہ تیری لبادہ ہو

چاند سے رات کا ملن ہو کچھ ایسا
جیسے کبھی نہ بچھڑنے کا ایک وعدہ ہو

منزل میں کوئی تو راستہ کا مقرر ہو
فرقتوں میں کوئی خاموش سا دلاسا ہو

چاند سے مانگا ہے مسکرانے کا ہنر
نم سی زندگی میں کوئی تو استعادہ ہو

چوکھٹ پہ آن رکی ہے کوئی خواہش سحر
کون جانے کب محبت کا جنازہ ہو

Rate it:
Views: 1142
31 Mar, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL