کون جانے کس گلی میں شام ہو جائے

Poet: UA By: UA, Lahore

کون جانے کس گلی میں شام ہو جائے
کیا خبر کب یہ زندگی کب تمام ہو جائے

سوچتے ہیں کب تلک کل تک اٹھا رکھیں
کیوں نہ حیات آج تیرے نام ہو جائے

کیوں کہیں کیا جلدی ہے ہو جائے گا
کل کا ہوتا کیوں نہ آج کام ہو جائے

جام سے اے ساقی مے ہر روز پیتے ہیں
آج تیری آنکھوں سے بھی جام ہو جائے

عظمٰی یہ داستان بھی اب عام ہو جائے
اس داستاں کا چرچہ سر عام ہو جائے

Rate it:
Views: 853
03 Apr, 2009