Add Poetry

کون کتنے رہے ہیں آنکھوں میں

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

کون کتنے رہے ہیں آنکھوں میں
نقش کھرچے گئے ہیں آنکھوں میں

سوچتا ہوں کہ کون ہیں وہ لوگ
جن کے چہرے رُلے ہیں آنکھوں میں

کیوں نہ ہو دِل لہو بھی سینے میں
خونی منظر پڑے ہیں آنکھوں میں

ہر طرف جن کو ڈھونڈتے تھے ہم
وہ بھی اب دھندلے ہیں آنکھوں میں

چل تو پڑیے مگر کہاں جائیں
راستے مٹ چکے ہیں آنکھوں میں

کوئی منزل نہیں ہے اب میری
فقط کچھ راستے ہیں آنکھوں میں

دور جاتے ہوئے انہیں دیکھ کہ
چاقو سے چل رہے ہیں آنکھوں میں

اے مجھے نیند کیسے آئی گی
خواب تو جل گئے ہیں آنکھوں میں

اگر، جنید عطاری

Rate it:
Views: 365
09 May, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets